Letter to Shabana from Kaifi Azmi (in Urdu)

letter to shabana from kaifi sahab
میری پیاری بیٹی شبانہ ڈھیروں پیار اورڈھیروںدعائیں
غالباً تم چودہ جنوری کو رات میں کسی وقت بمبئی پہونچیں ہونگی ۔ہم لوگ اسی رات کو بمبئی سے گائوں کے لیے چل پڑے۔بہت افسوس ہوا گائوں پہونچ کے۔ دیکھا کہ فتح منزل پھولوں سے ڈھنکی ہوئی ہے اور گلاب کے ایک ایک پھول نے مجھ سے جواب طلب کیا کہ شبانہ کہاں ہیں ان کے بغیر تم یہاں کیوں چلے آئے۔اگر تم ہمیشہ شبانہ کے بغیر آتے رہے تو ہم کھلنا اور مسکرانا چھوڑ دیں گے۔میں نے بہت سمجھانے کی کوشش کی کہ شبانہ بہت کام کی لڑکی ہے،وہ میری طرح بیکار نہیں رہتی وہ شوٹنگ چھوڑ کے کیسے آسکتی ہے۔ہاں جب اس کے پاس وقت ہوگاتو ضرور آئے گی۔یہ سن کے جو پھول مرجھا گئے تھے پھر سے مسکرانے لگے اور اب کی وہ بالکل تمھاری طرح مسکرا ئے۔میں نے پھولوں سے کہا میرے پیارے پھولویہ تو میرا ایک چھوٹا سا گائوں ہے اگر تم جنت سے بھی آئے ہوتے تو میری چڑیا کی طرح مسکرا نہیں سکتے تھے ،پھر بھی تم نے اس کی طرح مسکرانے کی کوشش کی ،اس لیے میں تم کو پیار کروں گا۔اس کے بعد میں نے اٹھ کے ہر پھول کو چوما۔
میری چڑیا تم کو یہ جان کے ضرور خوشی ہوگی کہ شوکت یہاں جب سے پہونچی ہیں بالکل اچھی ہیں ، ٹھیک سے چلتی ہیں اور ٹھیک سے سوتی ہیں۔۲۳؍کو ہم دونوں دہلی جائیں گے،وہاں سے وید کے پاس دھرم شالہ جائیں گے،وہاں سے سیدھے بمبئی آئیں گے۔معلوم نہیں تم اس وقت بمبئی میں رہوگی یا نہیں۔جادو اتنے مصروف تھے کہ بمبئی سے آتے ہوئے ان سے ملاقات نہیں ہوئی، ان تک میرا پیار پہونچا دو،بابا صاحب اور تنوی اعظمی کو پیار ۔
یہاں میں نے مہدی صاحب کے خلاف دو مقدمے دائر کر رکھے تھے،ایک میں جیت میری ہوگئی ،دوسرا ابھی چل رہا ہے۔امید ہے کہ وہ بھی جیت لوں گا۔
تم خوش رہو میری جان
                                                                             پیار
                                                                                کیفی
PDF Version
Letter Kaifi Sahab to Shabana
Letter to Shabana from Kaifi Azmi (in Urdu)